Maktaba Wahhabi

110 - 288
نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہمارے ایک کالے غلام کو[بایں الفاظ نصیحت]فرماتے ہوئے سنا:’’اے رباح ! اپنے چہرے کو غبار آلود کر۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے دوران احتساب پہلا درجہ احتساب[التعریف]استعمال کیا،کہ نوجوان کو بتلایا کہ سجدہ کرنے سے پہلے پھونک مارنا درست نہیں۔اور یہ درجہ شرعی حکم سے ناواقف شخص کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔[1] 2 ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کمال شفقت وپیار سے نوجوان کا احتساب کیا۔ان کا’’اے میرے چھوٹے بیٹے ! پھونک نہ مارو’‘کہنا اس بات پر دلالت کناں ہے۔ 3 حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے اپنے احتساب کی تایید میں فرمان رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پیش کیا۔ ٭٭٭ (۱۴)عائشہ رضی اللہ عنہا کا حجر اسود کو چھونے کی دعوت دینے والی عورت کا احتساب ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا مردوں سے ہٹ کر الگ تھلگ طواف کیا کرتی تھیں۔ایک عورت نے آگے بڑھ کر حجر اسود کو چھونے کی انہیں دعوت دی،تو انہوں نے
Flag Counter