Maktaba Wahhabi

118 - 288
(۱۸)حفصہ رضی اللہ عنہا کا بھائی کو شادی کرنے کا حکم دینا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے شادی نہ کرنے کا ارادہ کیا،تو ان کی بہن ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے اس پر ان کا احتساب کرتے ہوئے انہیں شادی کرنے کا حکم دیا۔ دلیل: امام شافعی رحمہ اللہ نے عمرو بن دینار رحمہ اللہ سے روایت نقل کی ہے کہ: ((أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رضی اللّٰه عنہما أَرَادَ أَنْ لاَّ یَنْکِحَ،فَقَالَتْ لَہُ حَفْصَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’تَزَوَّجْ،فَإِنْ وُلِدَ لَکَ وَلَدٌ،فَعَاشَ مِنْ بَعْدِکَ،دَعَا لَکَ۔‘‘))[1] ’’یقینا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے نکاح نہ کرنے کا ارادہ کیا،تو حفصہ رضی اللہ عنہا نے ان سے فرمایا:’’شادی کرو،اگر تمہارے ہاں لڑکا پیدا ہوا،اور وہ تمہارے بعد زندہ رہا،تو تمہارے لیے دعا کرے گا۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کی بیان کردہ بات کی تایید اس حدیث شریف سے بھی ہوتی ہے جس کو امام مسلم رحمہ اللہ نے حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا مَاتَ الإِنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَنْہُ عَمَلُہُ إِلاَّ مِنْ ثَلاَثَۃٍ:إِلاَّ مِنْ
Flag Counter