Maktaba Wahhabi

137 - 288
((ذَاکَ قَتِیْلُ اللّٰهِ۔وَاللّٰهِ ! لاَ یُؤْدَي أَبَدًا۔))[1] ’’وہ اللہ تعالیٰ کا مارا ہوا ہے،اللہ تعالیٰ کی قسم ! اس کی کبھی بھی دیت ادا نہ کی جائے گی۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 اس مسلمان عورت کے دل میں اپنی عزت وناموس کی حفاظت کا کس قدر شدید جذبہ تھا۔رحمہا اﷲ تعالی رحمۃ واسعۃ۔اے ہمارے رب ! ہماری عورتوں کو بھی یہی جذبہ عطا فرما،اور ان کی عزتوں کی ہمیشہ حفاظت فرمانا۔آمین یا رب العالمین۔ 1 اگر کسی عورت کے ساتھ برائی کا ارادہ کیا جائے،اور عورت کے لیے اپنے بچائو کی خاطر برا ارادہ کرنے والے کو قتل کرنے کے سوا اورکوئی چارہ کار نہ ہو،اور وہ اس کو قتل کر دے،تو اس پر نہ تو کوئی گناہ ہو گا اور نہ ہی اس سے قصاص لیا جائے گا۔فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے یہی فیصلہ فرمایا۔سر زمین شام میں حضرت ضحاک بن قیس رضی اللہ عنہ نے بھی یہی فیصلہ فرمایا۔امام ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ نے سلیمان بن یسار سے روایت نقل کی ہے کہ: ((أَنَّ امْرَأَۃً بِالشَّامِ أَتَتْ الضَّحَاکَ بْنَ قَیْسٍ رضی اللّٰه عنہ فَذَکَرَتْ لَہُ أَنَّ إِنْسَانًا اِسْتَفْتَحَ عَلَیْہَا بَابَہَا،وَأَنَّہَا اسْتَغَاثَتْ،فَلَمْ یُغِثْہَا أَحَدٌ،وَکَانَ الشِّتَائُ،فَفَتَحَتْ لَہُ الْبَابَ،وَأَخَذَتْ رَحَی،فَرَمَتْہُ بِہَا،فَقَتَلَتْہُ،فَبَعَثَ مَعَہَا وَإِذَا لِصٌّ مِنَ اللُّصُوْصِ،وَإِذَا مَعَہُ مَتَاعٌ،فَأَبْطَلَ دَمَہُ۔))[2] ’’یقینا ایک عورت نے ضحاک بن قیس رضی اللہ عنہ کے پاس آ کر بتلایا کہ ایک
Flag Counter