Maktaba Wahhabi

170 - 288
(۲)طواف کی رکعتوں کو مکروہ وقت تک موخر کرنے پر عائشہ رضی اللہ عنہا کا احتساب نماز فجر کے بعد کچھ لوگوں نے طواف کیا۔پھر وہ مجلس وعظ میں بیٹھ گئے۔جب طلوع آفتاب کا وقت ہوا،تو طواف کی دو رکعتوں کو پڑھنا شروع کر دیا۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے ان کے اس طرز عمل پر نقد فرمایا۔ دلیل: امام بخاری رحمہ اللہ نے عروہ رحمہ اللہ سے روایت نقل کی،اور انہوں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا کہ: ((أَنَّ نَاسًا طَافُوْا بَعْدَ صَلاَۃِ الصُّبْحِ،ثُمَّ قَعَدُوْا إِلَی الْمُذَکِّرِ حَتَّی إِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ قَامُوْا یُصَلُّوْنَ،فَقَالَتْ عَائِشَۃُ رضی اللّٰه عنہا:’’قَعَدُوْا حَتَّی إِذَا کَانَتُ السَّاعَۃُ الَّتِيْ تُکْرَہُ فِیْہَا الصَّلاَۃُ،قَامُوْا یُصَلُّوْنَ۔‘‘))[1] ’’یقینا کچھ لوگوں نے نماز صبح کے بعد طواف کیا،پھر وعظ کرنے والے کے پاس بیٹھ گئے۔جب طلوع آفتاب کا وقت ہوا،تو انہوں نے اٹھ کر نماز شروع کر دی۔اس پر عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:’’[طواف کے بعد]بیٹھے رہے،اور جب وہ وقت آ پہنچا،جس میں نماز ادا کرنا مکروہ ہے،تو اٹھ کرنماز شروع کر دی۔‘‘ شاید حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے احتساب کے پس منظر میں یہ بات تھی کہ نماز فجر کے بعد ان لوگوں کے لیے طواف کی دو رکعتیں ادا کرنے کی اجازت تھی،لیکن انہوں نے اس وقت تو ادا نہ کی،اورعین طلوع آفتاب کے مکروہ وقت میں ادا کرنا شروع
Flag Counter