Maktaba Wahhabi

197 - 288
مِنْ تَحْرِیْضِکَ عَلَی رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔))[1] سعداء بنت عاصم خولانی رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ:’’اس روز میں عورتوں کے ساتھ ٹیلے پر تھی۔جب[لشکر اسلامی کا]دائیں حصہ پسپا ہوا،تو لبنی بنت جریر حمیریہ نے ہمیں چیخ کر کہا:’’اے عرب عورتو ! آدمیوں کے سامنے اٹھ کھڑی ہو جائو،اور اپنے بچوں کو اپنے ہاتھوں میں اٹھا لو۔‘‘ عورتوں نے[بھاگنے والے مسلمانوں کو لے جانے والے]جانوروں کو پتھر مارے۔ عاص بن منبہ کی بیٹی نے بآواز بلند کہنا شروع کیا:’’اللہ تعالیٰ اس آدمی کو ذلیل وخوار کر دے جو اپنی بیوی کو چھوڑ کر راہ فرار اختیار کرے۔‘‘ دوسری عورتوں نے بھی اپنی شوہروں سے کہنا شروع کیا:’’اگر تم عجمی کافروں سے ہماری حفاظت نہ کرو،تو تم ہمارے خاوند ہی نہیں۔‘‘ ہند بنت عتبہ(رضی اللہ عنہا)نے[اسلامی لشکر کے]دائیں حصے کے گھوڑ سواروں کو دیکھا کہ وہ پسپا ہو رہے ہیں،تو انہیں چیخ کر کہا:’’اللہ تعالیٰ اور اس کی جنت سے بھاگ کر کہاں جا رہے ہو،اور وہ تمہارے[حالات]سے آگاہ ہے؟ اور انہوں نے ابو سفیان(رضی اللہ عنہ)کو دیکھا کہ وہ[بھی]پسپا ہو رہے ہیں،تو انہوں نے ان کے گھوڑے کو اپنی چھڑی ماری،اور کہا:’’اے ابن صخر ! کہاں جا رہے ہو ؟’’لڑائی کی طرف پلٹو،اور اپنے خون کو نثار کرو،تاکہ اللہ تعالیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کی ہوئی تمہاری شرارتوں سے تجھے پاک کر دے۔‘‘ قصے پر تعلیق: اللہ اکبر ! مسلمان خواتین کتنے صبر واستقلال اور جذبۂ ایمان والی تھیں ! رومیوں کی
Flag Counter