Maktaba Wahhabi

199 - 288
لَأُخْرِجَنَّکُمْ مِنْ دَارِيْ۔’‘وَأَنْکَرَتْ ذٰلِکَ عَلَیْہِمْ۔))[1] ’’یقینا انہیں خبر ملی کہ ایک گھرانے والے،جو ان کے گھر میں ٹھہرے ہوئے تھے،ان کے پاس نرد ہے۔انہوں نے انہیں پیغام بھیجا:’’اگر تم نے اس کو باہر نکال نہ پھینکا،تو میں تمہیں اپنے گھر سے ضرور نکال دوں گی۔’‘اور اس بنا پر ان لوگوں پر تنقید کی۔ قصے سے مستفاد باتیں: 1 دوران احتساب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے تہدید اور دھمکی استعمال کی،اور یہ احتساب کے درجات میں سے ایک درجہ ہے۔[2] 2 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی اپنے گھر کو نافرمانی کے سامان سے پاک رکھنے کی خواہش اور رغبت کس قدر شدید تھی ! اس کے برعکس آج کے بہت سے مسلم گھرانوں نے کیا شکل وصورت اختیار کر رکھی ہے ؟ ڈرائنگ روموں،لابیوں اور بیڈ روموں کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے سازوسامان سے بھرنے اور بزعم خود سجانے پر کس قدر مال ودولت اور سعی وکوشش مرد وخواتین صرف کرتے ہیں۔إنا للّٰه وإنا إلیہ راجعون۔ اے ہمارے رب ! ہمارے،ہمارے بہن بھائیوں اور ہماری آئندہ نسلوں اور سارے مسلمانوں کے گھروں کو اپنی نافرمانی کے سازوسامان سے ہمیشہ ہمیشہ پاک وصاف رکھنا،اور ایسا مال ودولت کبھی بھی نہ دینا،جس سے ایسی چیزیں خریدی جا سکیں۔آمین یاحي یا قیوم۔ ٭٭٭
Flag Counter