Maktaba Wahhabi

262 - 288
دوسرا پہلے سے بدتر ہو گا،اور وہ بہت تباہی کرنے والا ہوگا،اور اے حجاج! وہ[دوسرا]شخص تو ہی ہے۔‘‘ قصے سے تعلیق: اللہ اکبر ! حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما نے کس قدر جرات،بے باکی اور صراحت ووضاحت کے ساتھ سفاک وظالم حجاج کے غلط الزامات کی تردید کی ! اور اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں کہ اس بات کے کہنے والی صدیق اکبر کی صاحبزادی ذات النطاقین ہیں۔رضی اﷲ تعالی عنہا وعن أبیہا وأرضاہما۔ ٭٭٭ (۴)عدت حاملہ کے موقف ِ فاروقی پر ام طفیل رضی اللہ عنہا کا احتساب شوہر کی وفات پر حاملہ عورت کی عدت کے متعلق حضرت عمر فاروق اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہما کے درمیان تکرار ہوئی۔حضرت ابی رضی اللہ عنہ کی رائے یہ تھی کہ بچے کو جنم دینے پر ایسی عورت کی عدت پوری ہو جاتی ہے،لیکن حضرت فاروق رضی اللہ عنہ نے ان سے اتفاق نہ کیا۔حضرت ام طفیل رضی اللہ عنہانے دونوں کو جھگڑتے دیکھا،تو انہوں نے سنت کی روشنی میں حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا احتساب کیا۔ دلیل: امام احمد رحمہ اللہ نے ابی بن کعب کی بیوی ام طفیل رضی اللہ عنہاسے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ: ((أَنَّہَا سَمِعَتْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَأُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ رضی اللّٰه عنہ یَخْتَصِمَانِ فَقَالَتْ:’’أَفَلاَ یَسْأَلُ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ سُبَیْعَۃَ
Flag Counter