Maktaba Wahhabi

292 - 288
مسلمانوں کو مخاطب کیا گیا ہے۔’‘[1] اس استدلال کا جواب یہ ہے کہ ہم عورتوں کو فریضہ احتساب ادا کرنے سے نہیں روکتے،بلکہ انہیں اس کے ادا کرنے کی دعوت دیتے ہیں،اور یہ کتاب اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے،جس بات سے ہم منع کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ انہیں بازاروں میں مردوں اور عورتوں کے درمیان بحیثیت محتسبہ مقرر کیا جائے،اور دونوں باتوں میں بہت فرق ہے۔جس اللہ تعالیٰ نے عورت پر احتساب فرض کیا ہے،اسی نے مردوں کو عورتوں کا سرپرست بنایا ہے عورتوں کو اپنے معاملات کا کلی اختیار نہیں دیا،اور عورتوں کا اصل ٹھکانا ان کے گھروں کوقرار دیا ہے۔ عجب بات ہے کہ فرضیت ِ احتساب کے متعلق عمومی نصوص سے غلط استدلال کرتے ہوئے،انہیں مضبوطی سے تھامنے کا دعویٰ کیا جائے،اور[عورتوں کو والی بنانے سے]منع کرنے والی نصوص سے چشم پوشی کی جائے؟ {أَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْکِتَابِ وَتَکْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ} [2] ٭٭٭ (۲)الشفاء رضی اللہ عنہا کی بحیثیت محتسبہ تقرری کی کہانی اور اس کی حقیقت بعض لوگوں نے بازار میں عورت کو بحیثیت محتسبہ مقرر کرنے کی خاطر اس کہانی سے استدلال کیا ہے،جس میں کہا گیا ہے کہ امیر المومنین عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے
Flag Counter