Maktaba Wahhabi

86 - 288
وَتَقُوْلُ:إِنَّکَ کَافِرٌ وَأَنَا مُسْلِمَۃٌ۔))[1] ’’عکرمہ اپنی بیوی کو ازدواجی تعلقات کے لیے بلاتا رہا،لیکن انہوں نے انکار کر دیا،اور کہا:’’آپ کافر ہیں اور میں مسلمان عورت ہوں۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 حضرت ام حکیم رضی اللہ عنہا کے دل میں اپنے شوہر کے اسلام کے بارے میں شدید تڑپ اور پُر زور جذبہ تھا۔رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے لیے امان حاصل کرنا،ان کو واپس لانے کی خاطر ان کے پیچھے جانا،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عظیم صلہ رحمی،اور شفقت ونوازش کا اپنے شوہر کے سامنے ذکر کرنا،اسلام کو قبول نہ کرنے کی صورت میں شوہر سے قطع تعلقی کی دھمکی دینا،ان سب باتوں میں شوہر کے اسلام کے متعلق ان کا جذبہ ئِ صادقہ اور سچی تڑپ اجاگر ہے۔ 2 اس واقعہ میں حضرت ام حکیم رضی اللہ عنہا نے[الحب في اللّٰه والبغض في اللّٰه][2] کی سچی صویر بتوفیق الٰہی پیش کی ہے۔ان کا شوہر سے یہ کہنا کہ[اگر آپ مسلمان ہو جائیں تو میں آپ کی بیوی ہوں،وگرنہ میرا اور آپ کا رشتہ منقطع ہو چکا ہے]اس حقیقت پر واضح طور پر دلالت کناں ہے۔ اللہ تعالیٰ کا اشاد گرامی ہے: {لَا تَجِدُ قَوْمًا یُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ یُوَآدُّوْنَ مَنْ حَآدَّ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ وَلَوْ کَانُوْا آبَائَ ہُمْ أَوْ أَبْنَائَ ہُمْ أَوْ إِخْوَانُہُمْ أَوْ عَشِیْرَتُہُمْ أُوْلٰئِکَ کَتَبَ فِيْ قُلُوْبِہِمُ الإِیْمَانَ وَأَیَّدَہُمْ بِرُوْحٍ مِّنْہُ} [3]
Flag Counter