Maktaba Wahhabi

91 - 288
[اللّٰه أکبر]کہنے سے کس چیز نے راہ فرار اختیار کرنے پر آمادہ کیا ؟ کیا اللہ عزوجل سے بڑی کوئی چیز ہے؟‘‘ انہوں نے بیان کیا:’’میں مسلمان ہو گیا،تو میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مسرت سے کھل گیا،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا:یقینا جن پر غضب ہوا وہ یہود ہیں،اور بلاشک وشبہ گم راہ نصاری ہیں۔‘‘ قصے سے مستفاد باتیں: 1 ہمارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کس قدر شفیق اور مہربان تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف غیر مسلمہ قیدی عورت کو از راہِ احسان چھوڑ دیا،بلکہ واپس جانے کی غرض سے سواری اور زاد راہ بھی دینے کا حکم دیا۔ 2 اللہ تعالیٰ نے احسان ومروت میں کس قدر اثر رکھا ہے،آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے احسان ومروت سے عدی بن حاتم کی پھوپھی نہ صرف خود شدید متاثر ہوئی،بلکہ اسی بنا پر اپنے بھتیجے کو بھی دربار نبوت میں حاضر ہونے پر مجبور کیا۔اشاعت اسلام کا جذبہ اور درد رکھنے والے اس بات کی طرف خصوصی توجہ دیں۔زمانہ قدیم ہی سے کہا گیا ہے: ((اَلْاِنْسَانُ عَبْدُ الْإِحْسَانِ)) [’’انسان احسان کاغلام ہے۔‘‘] 3 اللہ تعالیٰ نے پھوپھی کی بات میں بھتیجے کے لیے کس قدر تاثیر پیدا فرمائی،کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور اسلام سے نفرت کے سبب اپنے وطن سے بھاگنے والا،پھوپھی کی بات کے -بفضل رب العزت- زیر اثر از خود مدینہ طیبہ میں دربار رسالت میں حاضر ہوا۔ہمارے زمانے کی پھوپھیاں بھی اپنی حیثیت کو پہچانیں،اور نیکی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے لیے اس کو استعمال کریں۔
Flag Counter