Maktaba Wahhabi

107 - 505
’’گناہوں اور نافرمانیوں کے نتائج/ اثرات میں سے (ایک بات) یہ ہے، کہ بلاشبہ وہ پانیوں، ہوا، کھیتی، پھلوں اور رہائش گاہوں میں مختلف قسم کے فساد پیدا کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: [ترجمہ: خشکی اور تری میں لوگوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے فساد پھیل گیا، تاکہ وہ اُنہیں اُن کے کرتوتوں کا کچھ مزہ چکھا دیں، تاکہ وہ باز آ جائیں]۔ حضرت امام رحمہ اللہ مزید لکھتے ہیں: ’’وَ مِنْ تَأْثِیْرِ مَعَاصِيْ اللّٰہِ فِيْ الْأَرْضِ مَا یَحُلُّ بِہَا مِنَ الْخَسَفِ وَ الزَّلَازِلِ، وَ یَمْحَقُ بَرَکَتَہَا۔‘‘[1] [’’اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں کی وجہ سے زمین میں نمودار ہونے والے اثرات میں سے اُس (یعنی زمین) میں نازل ہونے والے (عذابوں) میں سے: دھنسایا جانا، زلزلے اور اس کی برکت کا مٹایا جانا ہے‘‘]۔ لہٰذا جو شخص اپنے آپ کو مصیبتوں، آفتوں اور سزاؤں سے محفوظ رکھنا چاہے، تو اُس کے لیے ضروری ہے، کہ وہ خود کو ہر گناہ سے دُور رکھے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اور ہمارے اہل و عیال کو ایسے ہی کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ۔ ii: دنیوی عذاب کا موجب بننے والے بعض گناہ: کچھ نافرمانی کے کام ایسے ہیں، کہ کتاب و سنت میں اُن کی وجہ سے آنے والی دنیوی سزاؤں اور عذابوں کو خصوصی طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اسی قسم کے گناہوں اور ان کی بنا پر آنے والی دنیوی سزاؤں کا ذیل میں توفیقِ الٰہی سے قدرے تفصیل سے ذکر کیا جا رہا ہے: - i -
Flag Counter