Maktaba Wahhabi

115 - 505
حضراتِ ائمہ بخاری، ابو داؤد، ترمذی، ابن ماجہ اور ابن حبان نے حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’مَا مِنْ ذَنبٍ أَجْدَرُ أَنْ یُعَجِّلَ اللّٰہُ لِصَاحِبِہِ الْعَقُوْبَۃَ فِيْ الدُّنْیَا مَعَ مَا یَدَّخِرُ لَہٗ فِيْ الْآخِرَۃِ مِثْلُ الْبَغْيِ وَ قَطِیْعَۃُ الرَّحْمِ۔‘‘[1] [’’کوئی گناہ ایسا نہیں، کہ اللہ تعالیٰ اس کے کرنے والے کو، آخرت میں محفوظ کردہ سزا کے ساتھ، دنیا میں اتنی جلدی سزا دیں، کہ جس قدر جلدی سرکشی اور قطع رحمی (کے گناہوں) کی وجہ سے دیتے ہیں۔‘‘] اس حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کی خبر دی ہے، کہ دنیوی عذاب کے فوری مستحق بنانے والے گناہوں میں سے [سرکشی] اور [قطع رحمی] سرِفہرست ہیں۔ حدیث پر امام ابن حبان کا تحریر کردہ عنوان: [ذِکْرُ تَعْجِیْلِ اللّٰہِ جَلَّ وَ عَلَا الْعُقُوْبَۃَ لِلْقَاطِعِ رَحِمَہٗ فِيْ الدُّنْیَا] [2] [اللہ جل و علا کا قطع رحمی کرنے والے کو دنیا میں جلدی سزا دینا]۔
Flag Counter