Maktaba Wahhabi

119 - 505
ہے، تو جو لوگ رات دن ایک مسلمان معاشرے میں اخبارات، ریڈیو، ٹی وی اور فلمی ڈراموں کے ذریعے سے بے حیائی پھیلا رہے ہیں اور گھر گھر اُسے پہنچا رہے ہیں، اللہ تعالیٰ کے ہاں یہ لوگ کتنے بڑے مجرم ہوں گے اور ان اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کیوں کر [اشاعتِ فاحشہ] کے جُرم سے بری الذمہ قرار پائیں گے؟ اسی طرح اپنے گھروں میں ٹی وی لا کر رکھنے والے، جس سے اُن کی آئندہ نسلوں میں بے حیائی پھیل رہی ہے، وہ بھی [اشاعتِ فاحشہ] کے مجرم کیوں نہیں ہوں گے؟ اور یہی معاملہ روزنامہ اخبارات کا ہے، کہ ان کا بھی گھروں کے اندر آنا [اشاعتِ فاحشہ] کا ہی سبب ہے، یہ بھی عند اللہ جُرم ہو سکتا ہے۔ کاش مسلمان اپنی ان ذمہ داریوں کا احساس کریں اور اس بے حیائی کے طوفان کو روکنے کے لیے اپنی مقدور بھر سعی کریں۔‘‘[1] -viii- زنا کو حلال ٹھہرانا -ix- مَردوں کے لیے ریشم کو حلال سمجھنا -x- شراب کو کو حلال قرار دینا -xi- گانے بجانے کے سامان کو حلال سمجھنا امام بخاری نے حضرت ابی عامر یا حضرت ابی مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
Flag Counter