Maktaba Wahhabi

139 - 505
- xxiv- حرام کو حلال کرنے کی خاطر حیلہ سازی کرنا - xxv- جہاد ترک کر کے زراعت میں مگن ہونا ا: ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم: امام ابو داؤد نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’إِذَا تَبَایَعْتُمْ بِالْعِیْنَۃِ، وَ أَخَذْتُمْ أَذْنَابَ الْبَقَرِ، وَ رَضِیْتُمْ بِالزَّرْعِ، وَ تَرَکْتُمُ الْجِہَادَ، سَلَّطَ اللّٰہُ عَلَیْکُمْ ذُلًّا، لَا یَنْزِعْہٗ، حَتّٰی تَرْجِعُوْا إِلٰی دِیْنِکُمْ‘‘۔[1] [جب تم [عینہ] کے ذریعے سے لین دین کرو گے، گائیوں کی دُموں کو تھام لو گے، کھیتی پر مطمئن ہو جاؤ گے اور جہاد چھوڑ دو گے، تو تم پر اللہ تعالیٰ ذلّت مسلّط فرمائیں گے، جسے وہ تمہارے دین تک پلٹنے تک دُور نہیں کریں گے]۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام کو حلال ٹھہرانے کی غرض سے اس حیلہ سازی اور جہاد سے بے رغبتی کر کے کھیتی باڑی میں مشغول ہونے پر ذلّت و رسوائی مسلّط ہونے کی وعید سنائی۔ تنبیہ: محض کھیتی باڑی میں مشغولیت ذلّت کا سبب نہیں۔ یہ اس وقت رسوائی کا باعث بنتی ہے، جب اسے مطمحِ نظر بنا کر جہاد فی سبیل اللہ سے اعراض کیا جائے۔ اگر صورتِ
Flag Counter