Maktaba Wahhabi

246 - 505
[’’اور شاید تم کسی عورت کو ناپسند کرو]۔ ‘‘ ب: تین واقعات: ۱: بُرے ارادے سے جابر حاکم کا ابراہیم علیہ السلام کی بیوی کو روکنا: خلیل الرحمن ابراہیم علیہ السلام پر ایک عظیم مصیبت آئی۔ ایک جابر حاکم نے بُرائی کے ارادے سے اُن کی زوجہ محترمہ کو اپنے ہاں روکا، لیکن اللہ عزوجل نے اس مصیبت کو بہت ہی بڑی خیر کا سبب بنا دیا۔ امام بخاری نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: بَیْنَا ہُوَ ذَاتَ یَوْمٍ وَسَارَۃُ، إِذْ أَتَی عَلَی جَبَّارٍ مِنَ الْجَبَابِرَۃِ، فَقِیلَ لَہُ: ’’إِنَّ ہَا ہُنَا رَجُلًا مَعَہُ امْرَأَۃٌ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ۔‘‘ ’’فَأَرْسَلَ إِلَیْہَا، فَلَمَّا دَخَلَتْ عَلَیْہِ، ذَہَبَ یَتَنَاوَلُہَا بِیَدِہِ، فَأُخِذَ، فَقَالَ: ’’ادْعِيْ اللّٰهَ لِيْ، وَ لَا أَضُرُّکِ۔‘‘ فَدَعَتِ اللّٰهَ، فَأُطْلِقَ۔ ثُمَّ تَنَاوَلَہَا الثَّانِیَۃَ، فَأُخِذَ مِثْلَہَا، أَوْ أَشَدَّ، فَقَالَ: ’’ادْعِيْ اللّٰهَ لِيْ، وَلَا أَضُرُّکِ۔‘‘ فَدَعَتْ، فَأُطْلِقَ۔ فَدَعَا بَعْضَ حَجَبَتِہِ، فَقَالَ: ’’إِنَّکُمْ لَمْ تَأْتُونِيْ بِإِنْسَانٍ، إِنَّمَا أَتَیْتُمُونِیْ بِشَیْطَانٍٍ۔‘‘ فَأَخْدَمَہَا ہَاجَرَ، فَأَتَتْہُ، وَہُوَ قَائِمٌ یُصَلِّيْ، فَأَوْمَأَ بِیَدِہِ: ’’مَہْیَمْ؟‘‘ قَالَتْ: ’’رَدَّ اللّٰهُ کَیْدَ الْکَافِرِ أَوِ الْفَاجِرِ فِيْ نَحْرِہِ، وَأَخْدَمَ
Flag Counter