أُعْطِیْتَ مَرَامَ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ۔‘‘[1]
[’’جب تم اپنی (یعنی اپنے لیے) دعا کے سارے وقت کو مجھ پر درود (پڑھنے) میں صرف کرو گے، تو تم دنیا و آخرت کی مراد دئیے جاؤ گے۔‘‘]
دو روایات:
i: امام احمد کی روایت کردہ حدیث میں ہے:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’إِذًا یَکْفِیْکَ اللّٰہُ مَا أَھَمَّکَ مِنْ دُنْیَاکَ وَ آخِرَتِکَ۔‘‘[2]
[’’تب تمہیں اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت کی تیری ہر پریشان کرنے والی بات سے کفایت کر دیں گے۔‘‘]
ii: امام طبرانی کی روایت کردہ حدیث میں ہے:
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’إِذًا یَکْفِیْکَ اللّٰہُ مَا ھَمَّکَ مِنْ أَمْرِ دُنْیَاکَ وَ آخِرَتِکَ۔‘‘[3]
[’’تب اللہ تعالیٰ تیری دنیا و آخرت کے غم میں مبتلا کرنے والی (ہر) بات سے تجھے کفایت کر دیں گے۔‘‘]
خلاصۂ گفتگو یہ ہے، کہ اپنے لیے دعا کرنے کے تمام اوقات کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر
|