إِیَّاہٗ فَرَحًا] [1]
[غم زدہ کو اس بات کے حکم کا ذکر، کہ وہ اس (غم) کے دُور ہونے اور اُس کی خوشی میں تبدیلی کا سوال کرے]۔
ii: امام ابن سُنِّی:
[بَابُ مَا یَقُوْلُ إِذَا أَصَابَہٗ ھَمٌّ أَوْ حُزْنٌ] [2]
[غمگین اور دکھی جو کہتا (یعنی پڑھتا) ہے، اس کے متعلق باب]۔
- vii -
[اَللّٰہُمَّ رَحْمَتَکَ أَرْجُوْ … الخ]
حضراتِ ائمہ احمد، بخاری، ابو داؤد، ابن حبان اور ابن سُنِّی نے حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا:
’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’دَعْوَاتُ الْمَکْرُوْبِ[3]،:
[اَللّٰہُمَّ رَحْمَتَکَ أَرْجُوْ فَلَا تَکِلْنِيْ إِلٰی نَفْسِيْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ، وَ أَصْلِحْ لِيْ شَأْنِيْ کُلَّہٗ، لَآ إِلٰہَ إِلَّآ أَنْتَ]۔ [4]،[5]
|