Maktaba Wahhabi

513 - 505
v : شیخ سعدی: ’’ثُمَّ أَمَرَاللّٰہُ رَسُوْلَہٗ صلي اللّٰه عليه وسلم أَصْلًا، وَ الْمُؤْمِنِیْنَ تَبَعًا بِشُکْرِہٖ، وَ الْقِیَامِ بِوَاجِبِہٖ، فَقَالَ: {فَإِِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ}: أَيْ: إِذَا تَفَرَّغْتَ مِنْ أَشْغَالِکَ، وَ لَمْ یَبْقَ فِيْ قَلْبِکَ مَا یَعُوْقُہٗ،فَاجْتَہِدْ فِيْ الْعِبَادَۃِ وَ الدُّعَآئِ۔ {وَاِِلٰی رَبِّکَ} وَحْدَہٗ {فَارْغَبْ}: أَيْ: أَعْظِمِ الرَّغْبَۃِ فِيْ إِجَابَۃِ دُعَآئِکَ، وَ قُبُوْلِ عِبَادَاتِکَ۔ وَ لَا تَکُنْ مِّمَّنْ إِذَا فَرَغُوْا لَعِبُوْا، وَ أَعْرَضُوْا عَنْ رَبِّہِمْ وَ عَنْ ذِکْرِہٖ، فَتَکُوْنَ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ۔‘‘[1] [’’پھر اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اصالتاً اور اہل ایمان کو ضمناً اُن (یعنی اللہ تعالیٰ) کا شکر بجا لانے اور اُن کی (عطا کردہ) نعمت کا حق ادا کرنے کا حکم دیا۔ ارشاد فرمایا: {فَاِِذَا فَرَغْتَ فَانْصَبْ} یعنی جب آپ کاموں سے فارغ ہو جائیں اور آپ کے دل میں کوئی رکاوٹ باقی نہ رہ جائے، تو عبادت اور دعا میں خوب جدوجہد کیجیے۔ {وَاِِلٰی رَبِّکَ} (اور) تنہا (اپنے رب ہی کی جانب) {فَارْغَبْ} اپنی فریاد رسی اور عبادات کی قبولیت کے متعلق اپنی امید کو بہت زیادہ کیجیے۔ اُن لوگوں کی مانند نہ ہو جائیے، جو فارغ ہونے پر کھیل کود میں مگن ہو کر اور اپنے رب تعالیٰ اور اُن کی یاد سے مُنہ موڑ کر خسارہ پانے والوں میں سے ہو جاتے ہیں۔‘‘] حکمِ ربانی کی تعمیلِ مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم: ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم [عبادت میں محنت اور جدوجہد میں] اور [اپنے ربِّ کریم کی جانب رغبت] میں ویسے ہی تھے، جیسے کہ اُنہیں حکم دیا گیا تھا۔
Flag Counter