Maktaba Wahhabi

524 - 505
جلوہ گر ہے: ا: اسے اپنے ساتھ کھانے میں اس طرح شریک کرنا، کہ دونوں ایک ہی برتن میں اکٹھے کھانا تناول کر رہے تھے۔ ب: ڈانٹ ڈپٹ کا سبب موجود ہونے کے باوجود جھڑکنے سے گریز۔ ج: سمجھانے سے قبل بچے کو مشفقانہ انداز میں اپنے قریب کرنا۔ د: بچے کے ساتھ شفقت اور مہربانی، کہ احتساب و تعلیم کا آغاز: [اے میرے چھوٹے سے بیٹے] کی ندائے کریمانہ سے فرمانا۔ ۲: دین کے بارے میں سوال کرنے والے کے ساتھ عمدہ برتاؤ: امام مسلم نے حضرت ابو رفاعہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’اِنْتَہَیْتُ إِلَی النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَ ھُوَ یَخْطُبُ۔‘‘ [میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچا اور وہ خطبہ دے رہے تھے]۔ انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے عرض کیا: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ- صلي اللّٰه عليه وسلم -! رَجُلٌ غَرِیْبٌ۔ جَآئَ یَسْأَلُ عَنِ دِیْنِہٖ۔ لَا یَدْرِيْ مَا دِیْنُہٗ؟‘‘ [’’اے اللہ تعالیٰ کے رسول- صلی اللہ علیہ وسلم-! ایک پردیسی شخص دین کے متعلق پوچھنے آیا ہے۔ اُسے خبر نہیں، کہ اُس کا دین کیا ہے؟‘‘] انہوں نے بیان کیا: ’’فَأَقْبَلَ عَلِيَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَ تَرَکَ خُطْبَتَہٗ حَتَّی انْتَہٰی إِلَيَّ۔ [’’پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف متوجّہ ہوئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنا خطبہ چھوڑ کر، میرے پاس تشریف لے آئے۔‘‘]
Flag Counter