Maktaba Wahhabi

526 - 505
’’فِیْہِ تَوَاضُعُ النَّبِيِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَ رِفْقُہٗ بِالْمُسْلِمِیْنَ وَ شَفْقَتُہٗ عَلَیْہِمْ، وَ خَفَضُ جَنَاحِہٖ لَہُمْ۔‘‘[1] [’’اس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تواضع، مسلمانوں کے ساتھ مہربانی، اُن پر شفقت اور اُن کے لیے اپنے پہلو کو جھکانا ہے‘‘]۔ ۳: مال طلب کرنے والے کے ساتھ کریمانہ معاملہ: امام بخاری نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’کُنْتُ أَمْشِيْ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، وَ عَلَیْہِ بُرْدٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِیْظُ الْحَاشِیَۃِ، فَأَدْرَکَہٗ أَعْرَابِيٌّ، فَجَبَذَہٗبَرِدَائِہٖ جَبْذَۃً شَدِیْدَۃً، حَتّٰی نَظَرْتُ إِلٰی صَفْحَۃِ عَاتِقِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، قَدْ أَثَّرَتْ بِہَا حَاشِیَۃُ الْبُرْدِ مِنْ شِدَّۃِ جَبْذَتِہٖ۔ [’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جا رہا تھا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر سخت کنارے والی نجرانی چادر تھی۔ ایک بدّو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ پہنچا اور اُن کی چادر کو بہت سختی سے کھینچا، یہاں تک کہ میں نے دیکھا، کہ اُس کے چادر کو بہت سختی سے کھینچنے کی بنا پر، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شانہ (مبارک) پر نشان پڑ گئے]۔ پھر اُس نے کہا: ’’یَا مُحَمَّدُ۔ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔! مُرْ لِيْ مِنْ مَالِ اللّٰہِ الَّذِيْ عِنْدَکَ۔‘‘ [’’اے محمد- صلی اللہ علیہ وسلم-! اللہ تعالیٰ کے اپنے پاس موجود مال میں سے میرے (یعنی مجھے دینے کے) لیے حکم دیجیے۔‘‘] ’’فَالْتَفَتَ إِلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ، ثُمَّ ضَحِکَ، ثُمَّ أَمَرَ لَہٗ
Flag Counter