Maktaba Wahhabi

81 - 505
عَذَابِيْ لَشَدِیْدٌ، فَلَا بُدَّ أَنْ یُّصِیْبَکُمْ مِّنْہُ مَا یُصِیْبُ۔[1] [اگر تم ذکر کردہ طریقے کے مطابق میری عطا کردہ نوازشات کا شکر کرو گے، تو میں ازراہِ عنایت ہر سابقہ نعمت کے ساتھ ضرور مزید نعمت عطا کروں گا اور اگر تم نے ناشکری اور انکار کیا، تو بلاشبہ میرا عذاب یقینا بہت سخت ہے اورتمہیں اس میں سے پہنچنے والا (عذاب ضرور پہنچے گا۔‘‘ ۳: ارشادِ ربانی ہے: {کَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ مبِالنُّذُرِ۔ إِِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَیْہِمْ حَاصِبًا إِِلَّا آلَ لُوطٍ نَجَّیْنَاہُمْ بِسَحَرٍ۔ نِعْمَۃً مِّنْ عِنْدِنَا کَذٰلِکَ نَجْزِی مَنْ شَکَرَ}[2] [لوط- علیہ السلام ٰ کی قوم نے ڈرانے والوں کو جھٹلا دیا۔ بے شک ہم نے اُن پر پتھر برسانے والی ہوا بھیجی، سوائے آل لوط- علیہ السلام - کے، اُنہیں ہم نے صبح سے کچھ پہلے نجات دے دی۔ اپنی طرف سے انعام کرتے ہوئے، اسی طرح ہم بدلہ دیتے ہیں، اُسے جو شکر کرے]۔ ان آیاتِ شریفہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنے ایک ضابطہ و قانون [سنۃ] کی خبر دی ہے، کہ وہ شکر کرنے والے کو نجات دیتے ہیں، جیسے کہ انہوں نے آل لوط علیہ السلام کو اُن کی قوم پر آنے والے عذاب سے نجات دی۔ دو مفسرین کے اقوال: i: علامہ شوکانی لکھتے ہیں: {کَذٰلِکَ نَجْزِی مَنْ شَکَرَ} ’’أَيْ مِثْلَ ذٰلِکَ الْجَزَائِ نَجْزِيْ مَنْ
Flag Counter