Maktaba Wahhabi

84 - 505
تنبیہ: آیت شریفہ کے متعلق ایک سوال کا جواب: علامہ رازی نے اس آیت کے حوالے سے ایک سوال اٹھایا ہے۔ وہ لکھتے ہیں: سوال: (لفظ) [اَلْأَنْعُم] [جَمْعُ قِلَّۃٍ] [1] کا صیغہ ہے، تو اس طرح معنیٰ یہ ہوا، کہ اس بستی والوں نے کچھ نعمتوں کی ناشکری کی، تو اللہ تعالیٰ نے اس بستی پر عذاب نازل فرمایا۔ حالانکہ زیادہ مناسب تو یہ کہنا تھا، کہ انہوں نے بہت سی نعمتوں کی ناشکری کر کے اپنے اُوپر عذاب کو واجب کیا۔ علامہ رازی نے خود ہی اس کا جواب دیتے ہوئے لکھا ہے: ’’اَلْمَقْصُوْدُ التَّنْبِیْہُ بِالْأَدْنٰی عَلَی الْأَعْلٰی یَعْنِيْ أَنَّ کُفْرَانَ النِّعَمِ الْقَلِیْلَۃِ لَمَّا أَوْجَبَ الْعَذَابُ، فَکُفْرَانُ النِّعَمِ اَلْکَثِیْرَۃِ أَوْلٰی بِإِیْجَابِ الْعَذَابِ۔‘‘ ’’ادنیٰ سے اعلیٰ پر تنبیہ مقصود ہے، کہ جب قلیل تعداد میں نعمتوں کی ناشکری نے عذاب کو واجب کیا، تو زیادہ نعمتوں کی ناشکری تو عذاب کو بطریقِ اولیٰ واجب کرے گی۔‘‘[2] قاضی ابو سعود اسی بارے میں تحریر کرتے ہیں: ’’وَ إِیْثَارُ جَمْعُ الْقِلَّۃِ لِلْإِیْذَانِ بِاَنَّ کُفْرَانَ نِعْمَۃٍ قَلِیْلَۃٍ حَیْثُ أَوْجَبَ ھٰذَا الْعَذَابَ، فَمَا ظَنُّکَ بِکُفْرَانِ نِعَمٍ کَثِیْرَۃٍ؟‘‘[3]
Flag Counter