Maktaba Wahhabi

92 - 505
’’اس سے بڑا اور کیا فتنہ ہو سکتا ہے، کہ تم سمجھو، کہ تم نے کسی ایسی فضیلت (کی بات) کی طرف سبقت کی ہے، جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ پا سکے اور میں نے اللہ تعالیٰ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: [ترجمہ: سو وہ لوگ، جو اُن کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں، ڈر جائیں، کہ انہیں کوئی فتنہ آ پہنچے یا انہیں بہت دردناک عذاب پہنچے]۔ ج: چار واقعات: ۱: غزوۂ احد کے آغاز میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح عطا فرمائی اور کافروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ کافر اپنے پیچھے مسلمانوں کے لیے مالِ غنیمت چھوڑ کر بھاگ نکلے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تیر اندازوں کا ایک دستہ احد پہاڑ کے مقابل ٹیلے پر واضح فرمایا ہوا تھا اور انہیں تا حکمِ ثانی، بہرصورت اپنی مقرّر کردہ جگہ پر رہنے کا حکم دے رکھا تھا۔ اُن حضراتِ صحابہ نے جب تازہ ترین صورتِ دیکھی، تو اُن میں سے کچھ لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے خلاف اپنی جگہ چھوڑ دی، تو مسلمانوں کو بہت بڑی مصیبت پہنچی۔ امام بخاری نے حضرت برآء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پچاس پیادہ اشخاص پر عبداللہ بن جُبَیر رضی اللہ عنہ کو امیر مقرر کیا اور فرمایا: ’’إِنْ رَأَیْتُمُوْنَا تَخْطَفُنَا الطَّیْرُ، فَلَا تَبْرَحُوْا مَکَانَکُمْ ھٰذَا، حَتّٰی أُرْسِلَ إِلَیْکُمْ۔ وَ إِنْ رَأَیْتُمُوْنَا ھَزَمْنَا الْقَوْمَ وَ أَوْطَأْنَاھُمْ، فَلَا تَبْرَحُوْا حَتّٰی أُرْسِلَ إِلَیْکُمْ۔‘‘ [’’اگر تم پرندوں کو ہمیں اُچکتے ہوئے دیکھو، (تب بھی) تم نے اپنی جگہ
Flag Counter