Maktaba Wahhabi

107 - 191
[’’جب مغیرہ-رضی اللہ عنہ-اس کے ہاں سے نکلے،(تو)رستم نے اسلام(کو قبول کرنے)کے بارے میں اپنی قوم سے گفتگو کی،تو انہوں نے اس بات سے تکبر کا اظہار کیا اور اسلام میں داخل ہونے سے انکار کر دیا۔اللہ تعالیٰ ان کا ستیاناس کریں اور انہیں ذلیل کریں اور انہوں نے اُن کے ساتھ ایسے ہی کیا۔‘‘] ii:ربعی بن عامر رضی اللہ عنہ کا ایرانی لشکر کو دعوتِ اسلام دینا: حافظ ابن کثیر نے ذکر کیا: پھر حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے اس(یعنی رستم)کی طرف،اس کی فرمائش پر،ایک اور قاصد بھیجے اور وہ ربعی بن عامر-رضی اللہ عنہ-ہیں،تو انہوں(یعنی ایرانیوں)نے اُن سے پوچھا: ’’مَا جَآئَ بِکُمْ؟‘‘ [’’آپ کے آنے کا مقصد/ سبب کیا ہے؟‘‘] انہوں نے جواب دیا: ’’اَللّٰہُ ابْتَعَثَنَا لِنُخْرِجَ مَنْ شَآئَ مِنْ عِبَادَۃِ الْعِبَادِ إِلٰی عِبَادَۃِ اللّٰہِ،وَ مِنْ ضِیْقِ الدُّنْیَا إِلٰی سِعَتِہَا،وَ مِنْ جَوْرِ الْأَدْیَانِ إِلٰی عَدْلِ الْإِسْلَامِ،فَأَرْسَلَنَا بِدِیْنِہٖ إِلٰی خَلْقِہٖ لِنَدْعُوَہُمْ إِلَیْہِ۔فَمَنْ قَبِلَ ذٰلِکَ قَبِلْنَا مِنْہُ،وَ رَجَعْنَا مِنْہُ۔وَ مَنْ أَبٰی قَاتَلْنَاہُ أَبَدًا حَتّٰی نُفْضِیَ إِلٰی مَوْعُوْدِ اللّٰہِ۔‘‘ [’’اللہ تعالیٰ نے ہمیں بھیجا ہے،تاکہ ہم،جسے وہ چاہیں،بندوں کی غلامی سے اللہ کی بندگی،دنیا کی تنگی سے اُس کی فراخی اور سارے ادیان کے ظلم سے اسلام کے عدل کی طرف نکال دیں۔پس انہوں نے ہمیں اپنے دین کے ساتھ اپنی مخلوق کی طرف ارسال کیا،تاکہ ہم اُنہیں اُن(یعنی اللہ تعالیٰ)کی جانب دعوت دیں۔پس جس نے
Flag Counter