Maktaba Wahhabi

158 - 191
۱۶۔ رب رزاق و قادر کا اپنی حکمت کے ساتھ رزق کو اسباب کے ساتھ وابستہ کرنا[1] ۱۷۔ [سُبْحَانَ اللّٰہِ … وَ بِحَمْدِہٖ] کا رزق کا ایک سبب اور چابی ہونا[2] ۱۸۔ شرک کی سنگینی،کہ حضرت نوح علیہ السلام کا بوقتِ موت اس سے منع کرنا ۱۹۔ اہلِ ایمان کو تنبیہ و تذکیر کے لیے شرک سے منع کرنا ۲۰۔ تربیتِ اولاد کا موت کا وقت آنے تک اہتمام ۲۱۔ تربیتِ اولاد میں توحید کی تلقین اور شرک ۲۲۔ اولاد کو تسبیح و تحمید کی تلقین ۲۳۔ کسی چیز کا حکم دیتے ہوئے،اس کے کرنے کے فائدہ و ثمرہ کو بیان کرنا ۲۴۔ اولاد کے رزق کا اہتمام کرتے ہوئے،انہیں دینی اسباب سے روشناس کرانے میں لاپروائی یا غفلت نہ برتنا ۲۵۔ تکبر و غرور کی شدید قباحت اور سنگین بُرائی ۲۶۔ تربیتِ اولاد میں تکبر و غرور سے باز رہنے کی تلقین کو فراموش نہ کرنا ۲:ابراہیم اور یعقوب علیہما السلام کی بوقتِ موت بیٹوں کو وصیت: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ وَصّٰی بِہَآ إِبْرٰہٖمُ بَنِیْہِ وَ یَعْقُوْبُ یٰبَنِیَّ إِنَّ اللّٰہَ اصْطَفٰی لَکُمُالدِّیْنَ فَلَا تَمُوْتُنَّ إِلَّا وَ أَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ۔أَمْ کُنْتُمْ شُہَدَآئَ إِذْ حَضَرَ یَعْقُوْبَ الْمَوْتُ إِذْ قَالَ لِبَنِیْہِ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ بَعْدِیْ قَالُوْا نَعْبُدُ إِلٰہَکَ وَ إِلٰہَ اٰبَآئِکَ إِبْرَہٖمَ وَإِسْمٰعِیْلَ وَ إِسْحٰقَ إِلٰہًا وَّاحِدًا وَّ نَحْنُ لَہٗ مُسْلِمُوْنَ﴾[3]
Flag Counter