Maktaba Wahhabi

91 - 191
مبحث چہارم دشمن سے مقابلے اور لڑائی سے پہلے دعوت دشمن سے مقابلے اور …… کی تیاری اور اس پر حملہ آور ہونے کا شوق اور اس کی منصوبہ بندی کے لیے غور خوض بھی اللہ والوں کو دعوت سے مشغول نہ کر سکا۔وہ ان انتہائی نازک،حساس اور فیصلہ کن اوقات میں بھی دعوت و تبلیغ اور اصلاح و ارشاد کا شدید اہتمام کیا کرتے تھے۔ہمارے نبی کریم رضی اللہ عنہما بھی کافروں کے خلاف لڑائی سے پہلے دعوتِ اسلام دینے کا تاکیدی حکم فرماتے تھے۔ اللہ والے دشمنوں کو دینِ حق قبول کرنے کی دعوت دیتے اور آپس میں اہلِ اسلام کو وعظ و نصیحت کرتے۔وہ عظیم لوگ اللہ تعالیٰ کے دین کی سربلندی اور بالا دستی کی خاطر سب کچھ نچھاور کرنے اور آنے والی مصیبتوں میں ثابت قدم رہنے اور صبر کرنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ اس سلسلے میں گفتگو کو توفیقِ الٰہی سے درجِ ذیل دو حصوں میں تقسیم کیا جا رہا ہے: ا:مقابلے اور لڑائی سے پہلے دشمنوں کو دعوتِ حق ب:لڑائی سے پہلے آپس میں وعظ و نصیحت -ا- مقابلے اور لڑائی سے پہلے دشمنوں کو دعوتِ حق ۱:موسیٰ علیہ السلام کا جادوگروں سے مقابلے کا آغاز انہیں دعوت دینے سے کرنا: حضرت موسیٰ علیہ السلام کی مسلسل دعوت اور فرعون کے مسلسل انکار،تکبر،ضد اور ہٹ دھرمی کی بنا پر بات موسیٰ علیہ السلام کے معجزات اور جادوگروں کی فن کاری کے مقابلے پر
Flag Counter