Maktaba Wahhabi

105 - 177
’’(یہ)ابولہب(ہے)۔‘‘ اس حدیث میں ہم دیکھتے ہیں، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو [اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے اور شرک سے روکنے] کا پیغامِ الٰہی پہنچانے کی خاطر لوگوں کی رہائش گاہوں میں تشریف لے گئے۔ حدیث میں دیگر دو فائدے: ۱: دعوتِ توحید اور ردّ شرک کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اہتمام۔ ۲: حق سے روکنے کی خاطر دشمنانِ اسلام کی سر توڑ جدوجہد۔ ج:منیٰ میں انصار کے ستر اشخاص سے بیعت لینا: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عکاظ، مجنہ اور حج کے موقع پر منیٰ میں دس سال تک دعوتِ دین کے لیے جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے، حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ’’فَرَحَلْنَا حَتّٰی قَدِمْنَا عَلَیْہِ فِيْ الْمَوْسِمِ، فَوَاعَدَنَا شِعْبَ الْعَقَبَۃِ۔ فَاجْتَمَعْنَا عِنْدَہُ مِنْ رَجُلٍ وَرَجُلَیْنِ۔ فَقُلْنَا:’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! عَلٰی مَا نُبَایِعُکَ؟‘‘ سو ہم روانہ ہوئے، یہاں تک کہ ہم موسم(حج)میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچ گئے۔[1] آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں شعب عقبہ میں(ملاقات کا)وعدہ دیا۔ سو ہم ایک(ایک)اور دو(دو)کرکے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اکٹھے ہوگئے۔ ہم نے عرض کیا:’’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کس چیز پر آپ کی بیعت
Flag Counter