Maktaba Wahhabi

149 - 177
سے نیت کرلے، تو تاحدِ استطاعت اس کی اطاعت کرے۔ اگر کوئی دوسرا(امامت)چھیننے کے لیے آئے، تو تم دوسرے کی گردن مارو۔‘‘[1] اس حدیث سے یہ بات واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضراتِ صحابہ کو دورانِ سفر آئندہ نمودار ہونے والے فتنوں کی سنگینی اور ان میں اختیار کئے جانے والے درست طرزِ عمل سے آگاہ فرمایا۔ علاوہ ازیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اطاعت امام کی تاکید فرمائی اور اس کی موجودگی میں امامت کے دوسرے دعویدار کے بارے میں درست موقف کی خبر دی اور اسے اختیار کرنے کا حکم دیا۔ ز:دعوت کے لیے سفرِ طائف: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے طائف کا سفر وہاں کے رہنے والوں کو دعوتِ دینے کی خاطر فرمایا۔ امام بخاری اور امام مسلم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ بے شک انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ’’ہَلْ أَتَيْ عَلَیْکَ یَوْمٌ کَانَ أَشَدَّ مِنْ یَوْمِ أُحُدٍ؟‘‘ ’’کیا آپ پر احد کے دن سے زیادہ سخت دن آیا ہے؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لَقَدْ لَقِیتُ مِنْ قَوْمِکِ، وَکَانَ أَشَدُّ مَا لَقِیتُ مِنْہُمْ یَوْمَ الْعَقَبَۃِ إِذْ عَرَضْتُ نَفْسِيْ عَلٰی ابْنِ عَبْدِیَالِیلَ بْنِ عَبْدِکُلَالٍ۔ فَلَمْ یُجِبْنِی إِلَی مَا أَرَدْتُّ۔ فَانْطَلَقْتُ وَأَنَا مَہْمُومٌ عَلَی وَجْہِی۔ فَلَمْ أَسْتَفِقْ إِلَّا بِقَرْنِ الثَّعَالِبِ۔ فَرَفَعْتُ رَأْسِی، فَإِذَا أَنَا بِسَحَابَۃٍ قَدْ أَظَلَّتْنِی، فَنَظَرْتُ، فَإِذَا فِیہَا
Flag Counter