Maktaba Wahhabi

53 - 177
۳: معاشرے میں ابلاغ کے مروجہ وسائل میں سے صرف شریعت کے موافق وسائل سے استفادہ۔ ۴: ابلاغ کے غیر شرعی وسائل کی قوتِ تاثیر کے باوجود ان سے اعراض۔ ۵: دعوتِ دین میں [مثال] کے ذریعے بات کو واضح کرنا۔ ۶: سامعین کو گفتگو میں شریک کرنا۔ ۷: اعدائے اسلام کی دینِ حق کے لیے شدید دشمنی۔ ۸: اللہ تعالیٰ کے ہاں مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم۔ -۴- یہودیوں کی عبادت گاہ میں دعوتِ دین حضرت ائمہ احمد، ابن حبان اور حاکم نے حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے بیان کیا:’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور میں آپ کے ہمراہ تھا، یہاں تک کہ ہم یہودیوں کے عید کے دن ان کی عبادت گاہ میں داخل ہوگئے۔ انہوں نے ہمارے وہاں جانے کو ناپسند کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ’’یَا مَعْشَرَ الْیَہُوْدِ! أَرُوْنِيْ اثْنَیْ عَشَرَ رَجُلًا یَشْہَدُوْنَ: ’’أَنَّہٗ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا صلي اللّٰهُ عليه وسلم رَسُوْلُ اللّٰہِ‘‘ یُحْبِطُ اللّٰہُ عَنْ کُلِّ یَہُوْدِيِّ تَحْتَ أَدِیْمِ السَّمَائِ الْغَضَبَ الَّذِيْ غَضَبَ عَلَیْہِ۔‘‘ ’’اے گروہ یہود! مجھے بارہ ایسے اشخاص دکھلاؤ، جو اس بات کی گواہی دیں: ’’بے شک اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں، اور بلاشبہ محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم۔ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔‘‘
Flag Counter