Maktaba Wahhabi

93 - 177
د:سوق بنی قینقاع میں دعوتِ دین: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد بھی بازاروں میں دعوت دین دینے کی خاطر جدوجہد جاری رکھی۔ اس بارے میں متعدد مثالوں میں سے ایک یہودیوں کے قبیلہ بنوقینقاع کے بازار میں دعوتِ دین کا دینا ہے۔ امام ابوداؤد اور امام بیہقی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قریش کو(بدر میں)شکست دے کر مدینہ(طیبہ)تشریف لائے، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو سوق بنی قینقاع میں جمع کرکے فرمایا: ’’یَا مَعْشَرَ یَہُوْدَ! أَسْلِمُوْا قَبْلَ أَنْ یُصِیْبَکُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَ قُرَیْشًا۔‘‘ ’’اے گروہِ یہود! قریش ایسی مصیبت پہنچنے سے پہلے مسلمان ہوجاؤ۔‘‘ انہوں نے جواب دیا: ’’یَا مُحَمَّدُ صلي اللّٰهُ عليه وسلم ! لَا یَغُرَّنَّکَ مِنْ نَفْسِکَ أَنَّکَ قَتَلْتَ نَفَرًا مِنْ قُرَیْشٍ کَانُوْا أَغْمَارًا لَا یَعْرِفُوْنَ الْقِتَالَ۔ إِنَّکَ لَوْ قَاتَلْتَنَا لَعَرَفْتَ أَ نَّا نَحْنُ النَّاسُ وَأَنَّکَ لَمْ تَلْقَ مِثْلَنَا۔‘‘ ’’اے محمد۔ صلی اللہ علیہ وسلم۔ تجھے یہ بات دھوکے میں نہ ڈال دے، کہ تو نے قریش کے کچھ ناتجربہ کار لوگوں کو قتل کرلیا۔ بلاشبہ اگر تو نے ہم سے لڑائی کی، تو تجھے پتہ چل جائے گا، کہ ہم(لڑنے والے ماہر)لوگ ہیں اور تیرا ہم ایسے لوگوں سے(پہلے کبھی)سامنا نہیں ہوا۔‘‘ اس پر اللہ تعالیٰ نے(یہ آیتیں)نازل فرمائیں:
Flag Counter