Maktaba Wahhabi

95 - 177
بازار بنوقینقاع میں جمع کرکے اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔ اس واقعہ میں دیگر تین فوائد: ۱: اسلام کا عالم گیر مذہب ہونا۔ ۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا دعوتِ دین میں(اسلوب ترہیب)استعمال کرنا۔ ۳: یہودیوں کا تکبر۔ ہ:بازار سے گزرتے ہوئے تاجروں کو صدقہ کرنے کی تلقین: حضرات ائمہ احمد، ابوداود، ترمذی اور ابن ماجہ نے حضرت قیس بن ابی غرزہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’کُنَّا نُسَمَّی عَلٰی عَہْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم السَمَاسِرَۃِ، فَمَرَّبِنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم، فَسَمَّانَا بِاسْمٍ ہُوَ أَحْسَنُ مِنْہُ، فَقَالَ: ’’یَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ! إِنَّ ہٰذَا الْبَیْعَ یَحْضُرُہُ اللَّغْوُ وَالْحَلِفُ، فَشُوْبُوْہُ بِالصَّدَقَۃِ۔‘‘[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہمیں [السَمَاسِرَۃِ] دلال کا نام دیا جاتا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمارے پاس سے گزر ہوا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارا اس سے بہتر نام رکھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter