Maktaba Wahhabi

96 - 177
’’اے تجار کے گروہ! بے شک اس تجارت میں لغو [1] اور قسم[2] شامل ہوجاتی ہے، تو تم اس کے ساتھ صدقہ ملا لیا کرو۔‘‘ اس حدیث میں واضح ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بازار سے گزرتے ہوئے تاجروں کو صدقہ کی تلقین فرمائی۔ و:ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بازار میں دعوتِ دین دینا: امام طبرانی نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ: أَنَّہُ مَرَّ بِسُوْقِ الْمَدِیْنَۃِ، فَوَقَفَ عَلَیْہَا، فَقَالَ: ’’یَا أَہْلَ السُّوْقِ! مَا أَعْجَزَکُمْ! بے شک وہ مدینہ(طیبہ)کے بازار سے گزرے، تو وہاں رک گئے اور فرمایا: ’’اے بازار والو! تم کس قدر سست ہو!‘‘ انہوں نے عرض کیا: ’’وَمَا ذَاکَ یَا أَبَاہُرَیْرَۃَ؟‘‘ ’’اے ابوہریرہ! کیا ہوا ہے؟‘‘ انہوں نے فرمایا: ’’ذَاکَ مِیْرَاثُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم یُقْسَمُ، وَأَنْتُمْ ہَاہُنَا۔ أَ لَا تَذْہَبُوْنَ، فَتَأْخُذُوْنَ نَصِیْبَکُمْ مِنْہُ؟‘‘ ’’وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث تقسیم ہورہی ہے اور تم یہاں ہو۔ تم(وہاں)جاکر اس سے اپنا حصہ کیوں نہیں لے رہے؟‘‘
Flag Counter