Maktaba Wahhabi

34 - 110
امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں یحییٰ بن کثیر رحمہ اللہ کا قول ذکر کیا ہے: ’’لَا یُنالُ العلمُ بِراحَۃِ الْجِسْمِ‘‘ ’’تن آسانی کے ساتھ علم دین حاصل نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ اور یہ بات معروف ہے: بِقَدَرِ الکَدِّ تَنْقَسِمُ الْمَعالِي مَنْ طَلَبَ الْعُلاَئَ سَھِرَ اللَّیَالِيْ ’’انسان کی محنت و کاوش کے کے اعتبار سے مراتب و درجات تقسیم ہوتے ہیں۔عالی مراتب اور بلند درجات کے متلاشی اس کے حصول میں راتوں کی نیندیں قربان کر دیتے ہیں۔‘‘ یہ نصیحت بھی ہر طالب علم کے پیشِ نگاہ رہنی چاہیے: أَخِيْ لَنْ تَنَالَ الْعِلْمَ إِلاَّ بِسِتَّۃٖ سَأنْبِیک عَنْ تَفْصِیْلِھا بِبَیَانٖ ذَکائٌ وَحِرْصٌ وَاجْتِھَادٌ وَبُلْغَۃٖ وَإِرْشَاد أُسْتَاذٍ وَطُوْلُ زَمَانٖ 5۔علمِ دین کے لیے ماہر اساتذہ کا انتخاب: امام ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’إِنَّمَا ھَذَا الْعِلْمُ دِیْنٌ فَانْظُرُوْا عَمَّنْ تَأْخُذُوْنَ دِیْنَکُمْ‘‘ یعنی یہ علمِ دین ہے،لہٰذا یہ بات ملحوظِ خاطر رہے کہ آپ دین کس شخص سے سیکھ رہے ہیں۔کیا وہ دین کے علم میں رسوخ اور مہارت رکھنے والا اور باعمل
Flag Counter