Maktaba Wahhabi

48 - 110
(حفظ کا پہاڑ) کہا گیا،جیسا کہ ایک شاعر نے محنت کے سلسلے میں کہا ہے: نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا سو بار جب عقیق کٹا تب نگیں ہوا حصولِ علم میں علمائے سلف کی بے پناہ محنت 1۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے شہر بصرہ،کوفہ،بغداد،مصر،شام،ہرات،مکہ اور مدینہ وغیرہ تک پیدل چل کر بڑی محنت اور جدوجہد سے تعلیم حاصل کی۔پیروں میں چیتھڑے باندھ کر مسافت طے کرتے۔آج کی طرح آسانیاں گاڑی وغیرہ کی ہوتیں تو نہیں معلوم کہ آپ کا سفر کہاں سے کہاں پہنچ گیا ہوتا۔[1] 2۔ امام فخر الدین رازی کھانے کے اوقات کو تضییعِ اوقات میں شمار کرتے اور اس بات پر افسوس کرتے کہ ہمارا اتنا وقت ضائع اور بے کار گیا،اس وقت میں کوئی علمی شغل اور تحریری کام انجام نہ دے سکا،چنانچہ ان کا قول ہے: ’’وَاللّٰہِ إِنِّيْ لَأَتَأَسَّفُ فِيْ الْفُوَاتِ عَنِ الْاِشْتِغَالِ بِالْعِلْمِ وَقْتَ الْأَکْلِ‘‘[2] 3۔ امام نووی رحمہ اللہ(شارح مسلم شریف) کا نام سب لوگ اچھی طرح جانتے ہیں،ان کی محنت و مشقت اور تعلیم میں مستعدی اور سرگرمی کا حال سنیے کہ یہی امام نووی رحمہ اللہ بارہ اسباق کا روزانہ مطالعہ کرتے تھے اور درس بھی دیتے،پھر حفظ بھی کرتے تھے۔
Flag Counter