Maktaba Wahhabi

65 - 110
اور گمراہیوں میں گم ہو کر رہ گئے اور دنیا میں ان کو کوئی مقام حاصل نہ ہو سکا۔ ہمارے عہدِ سلف میں ایسے بہت سے واقعات ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ ماں کی صحیح تربیت کے بڑے اچھے نتائج ہوتے ہیں۔بچوں کی زندگی کو سنوارنے اور صحیح راہ پر انھیں لگانے میں ماں کا بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔ دینی ماحول ماؤں کی گود ہی سے بنتا ہے بچوں کو دین دار،دین پسند اور مفید مزاج بنانے میں اچھی مائیں بڑی کوشش اور جدوجہد کرتی ہیں،انھیں شروع ہی سے اچھے اخلاق کی تعلیم دیتی ہیں،ان کو خدا کی جانب متوجہ کرتی ہیں اور خدا شناس بنا دیتی ہیں۔ دہلی کے مشہور خواجہ نظام الدین اولیا رحمہ اللہ کا نام نامی آپ نے سنا ہو گا،ان کو اس مقامِ بلند تک پہنچانے میں ان کی ماں کی تربیت کا بھی دخل ہے۔حضرت مولانا ابو الحسن علی میاں ندوی صاحب لکھتے ہیں کہ ’’حضرت خواجہ نظام الدین اولیا فرماتے ہیں کہ والدہ کا معمول تھا کہ جس روز ہمارے گھر کچھ کھانے پکانے کو نہ ہوتا تو فرماتیں:آج ہم سب خدا کے مہمان ہیں،مجھے یہ بات سن کر بڑا ہی ذوق آتا۔ ایک دن کوئی خدا کا بندہ ایک تنکہ(بورہ) غلہ ہمارے گھر میں دے گیا،چند دن متواتر اس سے روٹی ملتی رہی،میں تنگ آگیا اور اس آرزو میں رہا کہ والدہ صاحب کب فرمائیں گی کہ آج ہم سب خدا کے مہمان ہیں،آخر وہ غلہ ختم ہو گیا اور گھر میں کھانا نہیں پکا تو والدہ صاحبہ نے فرمایا:آج ہم سب خدا کے مہمان ہیں۔یہ سن کر مجھے ایسا ذوق و سرور حاصل ہوا کہ بیان میں نہیں آسکتا۔‘‘ (تاریخِ دعوت و عزیمت)
Flag Counter