Maktaba Wahhabi

111 - 566
تمھارے لیے آیات کھول کر بیان کر دی ہیں، اگر تم سمجھتے ہو۔ دیکھو! تم وہ لوگ ہو کہ تم ان سے محبت رکھتے ہو اور وہ تم سے محبت نہیں رکھتے اور تم ساری کتاب پر ایمان رکھتے ہو اور وہ جب تم سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اور جب اکیلے ہوتے ہیں تو تم پر غصے سے انگلیوں کے پورے کاٹ کاٹ کھاتے ہیں۔ کہہ دے اپنے غصے میں مر جاؤ، بے شک اللہ سینوں کی بات کو خوب جاننے والا ہے۔ اگر تمھیں کوئی بھلائی پہنچے تو انھیں بری لگتی ہے اور اگر تمھیں کوئی تکلیف پہنچے تو اس پر خوش ہوتے ہیں اور اگر تم صبر کرو اور ڈرتے رہو تو ان کی خفیہ تدبیر تمھیں کچھ نقصان نہیں پہنچائے گی۔ بے شک اللہ، وہ جو کچھ کرتے ہیں، اس کا احاطہ کرنے والا ہے۔ ‘‘ اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے مومن بندوں کو منع کررہے ہیں کہ وہ منافقین کو اپنے ہم راز نہ بنائیں جنہیں ان کی خفیہ باتوں کا علم ہو، اور دشمن کے متعلق پوشیدہ رازوں کو جان سکیں۔ منافقین سے جتنا ہوسکتا ہے وہ مومنوں کا کوئی لحاظ نہیں کرتے اورنہ ہی ان کی مخالفت میں کوئی دقیقہ فروگذاشت کرتے ہیں، اورہر ممکن طریقہ سے انھیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں، اور ان سے جتنی بھی دھوکا بازی اور مکر ممکن ہوسکتا ہے ،وہ کر گزرتے ہیں، اور ان کی خواہش ہوتی ہے کہ مومن تکلیف ، مصیبت اور تنگی میں مبتلا ہوں۔‘‘[1] ۲۷۔ امانت میں خیانت: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَمِنْهُمْ مَنْ عَاهَدَ اللَّهَ لَئِنْ آتَانَا مِنْ فَضْلِهِ لَنَصَّدَّقَنَّ وَلَنَكُونَنَّ مِنَ الصَّالِحِينَ (75) فَلَمَّا آتَاهُمْ مِنْ فَضْلِهِ بَخِلُوا بِهِ وَتَوَلَّوْا وَهُمْ مُعْرِضُونَ ﴾ (التوبۃ:۷۵ ، ۷۶) ’’ان میں وہ بھی ہیں جنہوں نے اللہ سے عہد کیا تھا کہ اگر وہ اپنے فضل سے مال
Flag Counter