Maktaba Wahhabi

125 - 566
اوراللہ تعالیٰ حکمت والا ہے: وہ آپ کے معاملات کی تدبیر میں آپ کے دین اور آپ کے صحابہ کرام کے بارے میں بہت ہی حکیم ہے، اور ان کے علاوہ بھی کائنات کی جتنی بھی تدابیر ہیں ان میں اس کی حکمت ظاہر ہے۔ ‘‘[1] ۲۔ منافقین سے روگردانی ، ان کو ڈانٹ ڈپٹ کے ساتھ نصیحت: [اس کے ساتھ ہی منافقین کو ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہوئے انھیں نصیحت بھی کرنی چاہیے] اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ لَهُمْ عَذَابًا أَلِيمًا ﴾ (النساء:۱۳۸) ’’منافقین کو یہ امر پہنچا دو کہ ان کے لیے دردناک عذاب یقینی ہے۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ أُولَئِكَ الَّذِينَ يَعْلَمُ اللَّهُ مَا فِي قُلُوبِهِمْ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَعِظْهُمْ وَقُلْ لَهُمْ فِي أَنْفُسِهِمْ قَوْلًا بَلِيغًا ﴾ (النساء:۶۳) ’’یہ وہ لوگ ہیں کہ ان کے دلوں کا بھید اللہ تعالیٰ پر بخوبی روشن ہے آپ ان سے چشم پوشی کیجئے، انھیں نصیحت کرتے رہیے اور انھیں وہ بات کہیے جو ان کے دلوں میں گھر کرنے والی ہو۔ ‘‘ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں: ﴿ أُولَئِكَ ﴾اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ منافقین جن کی صفات میں نے تیرے سامنے بیان کی ہیں﴿ الَّذِينَ يَعْلَمُ اللَّهُ مَا فِي قُلُوبِهِمْ﴾اللہ تعالیٰ جانتا ہے جو کچھ ان کے دلوں میں ہے ، اسے جانتا ہے۔ کہ وہ اپنے فیصلے طاغوت سے کرواتے ہیں، اور آپ کے پاس فیصلہ کروانے کے لیے نہیں آتے؛ اور لوگوں کو آپ کے پاس آنے سے روکتے ہیں ؛ یہ ان کے دلوں میں نفاق اور کجی کے باعث ہے، اگرچہ وہ قسمیں ہی کیوں نہ اٹھاتے پھریں کہ ہم نے تو صرف بھلائی اور توفیق کا ارادہ کیا تھا۔ [اس لیے اے پیغمبر] ﴿ فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ وَعِظْهُمْ ﴾ان سے منہ موڑ لیجیے ، اور انھیں نصیحت
Flag Counter