Maktaba Wahhabi

127 - 566
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَاءُ مِنْ أَفْوَاهِهِمْ وَمَا تُخْفِي صُدُورُهُمْ أَكْبَرُ قَدْ بَيَّنَّا لَكُمُ الْآيَاتِ إِنْ كُنْتُمْ تَعْقِلُونَ ﴾ (آل عمران:۱۱۸) ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! اپنے سوا کسی کو دلی دوست نہ بناؤ، وہ تمھیں کسی طرح نقصان پہنچانے میں کمی نہیں کرتے، وہ ہر ایسی چیز کو پسند کرتے ہیں جس سے تم مصیبت میں پڑو۔ ان کی شدید دشمنی تو ان کے مونہوں سے ظاہر ہو چکی ہے اور جو کچھ ان کے سینے چھپا رہے ہیں وہ زیادہ بڑا ہے۔ بے شک ہم نے تمھارے لیے آیات کھول کر بیان کر دی ہیں، اگر تم سمجھتے ہو۔‘‘ یہ آیت مسلمانوں میں سے کچھ ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئیں جو کہ اپنے یہودی اور اہل نفاق حلفاء سے میل جول رکھتے تھے۔ ان کے درمیان دور جاہلیت کے بعض اسباب کی وجہ سے ان کے ساتھ محبت و اخلاص کا اظہار کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کو اس چیز سے منع کردیا کہ وہ ان کے ساتھ میل جول رکھیں یا کسی چیز کے بارے میں ان سے کوئی خیر خواہی کی امید رکھیں۔‘‘ [1] ۵۔ان کے ساتھ جہاد او ران پر سختی: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ ﴾ (التوبۃ:۷۳) ’’اے نبی!کافروں اور منافقوں سے جہاد جاری رکھو، اور ان پر سخت ہو جاؤ، ان کی اصلی جگہ دوزخ ہے جو نہایت بدترین جگہ ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے نبی! اسلحہ اور تلوار کے ساتھ کفار سے جہاد کیجیے۔اور
Flag Counter