Maktaba Wahhabi

136 - 566
غفلت کی تعریف غفلت:… لغت میں ’’ غفل یغفل غفلۃً و غفولاً ‘‘کا مصدر ہے۔ ابن فارس کہتے ہیں:’’ غین ، فاء ،اور لام اصل صحیح ہیں۔ جو کہ کسی چیز کو بھول کر ترک کرنے پر دلالت کرتے ہیں۔ او ربسا اوقات ایسا عمداً بھی ہوتا ہے۔ ‘‘[1] علامہ فیومی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ غفلت: انسانی فکر سے کسی چیز کے غائب ہوجانے اور اس کے یاد نہ آنے کا نام ہے۔ کبھی کبھار اس کا استعمال اس چیز کے متعلق ہوتا ہے جسے سستی کی وجہ سے ترک کیا جائے ، یا اس سے منہ موڑ لیا جائے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ مُعْرِضُونَ ﴾ (الأنبیاء:۱) ’’ وہ بے خبری میں منہ پھیرے ہوئے ہیں ‘‘[2] اصطلاحی تعریف:… اس چیز کا شعور مفقود ہوجانا جو اس بات کی مستحق ہے کہ اس کا احساس و شعور کیا جائے۔‘‘ [3] علامہ راغب اصفہانی نے اس کی تعریف یہ کی ہے: ’’ [غفلت] اس سہو کا نام ہے جو کہ انسان پر کم یاد رکھنے یا عدم ِبیداری کی وجہ سے پیش آتا ہے۔ ‘‘[4] علامہ جرجانی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
Flag Counter