Maktaba Wahhabi

152 - 566
پس کیا جو انسان اللہ تعالیٰ سے تقویٰ اختیار کرنے کا پابند ہو، اور اپنے آنے والے کل کے لیے اعمال پر نظر رکھتا ہو، اور وہ جنت کی نعمتوں کا مستحق ہو، اور سلامتی کی زندگی گزار رہا ہو اور اس کا شمار ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہو جن پر اللہ تعالیٰ نے اپنا انعام کیا ہے ،وہ انبیاء ،وشہداء اور صالحین میں سے ہیں، ایساانسان اوروہ انسان برابر ہوسکتے ہیں جو اللہ کی یاد سے مسلسل غافل رہتا ہو، اللہ تعالیٰ کے حقوق کو بھلا دے ؛ وہ دنیا میں بھی بد بخت ہو ، اور آخرت میں بھی عذاب کا مستحق ہو۔ بے شک پہلی قسم کے لوگ ہی کامیابی پانے والے ہیں اور دوسری قسم کے لوگ خسارہ پانے والے ہیں۔‘‘[1] ۱۰۔مباحات کی کثرت: غفلت کا ایک سبب کثرت کے ساتھ مباحات میں مشغولیت بھی ہے۔ کیونکہ ان چیزوں سے دل سخت ہوتا ہے۔ آپ آج کل لوگوں کے احوال میں ذرا غور وفکر کیجیے۔ آپ دیکھیں گے کہ مباحات میں ان کی مشغولیت نے انھیں اللہ تعالیٰ اور آخرت کے گھر سے غافل کردیا ہے۔ اس انسان کا انجام کیا ہوگا جو کہ پورا پورا دن اپنے کام سے غائب رہتا ہو، پھر وہ صرف کھانا کھانے کے لیے باہر نکلتا ہو، پھر اس کے بعد سو جاتا ہو۔ جب نیند سے بیدار ہو تو کھیل کود کے لیے چلا جائے، یا اپنے دوست و احباب یا اہل خانہ کے ساتھ پارک وغیرہ میں چلا جائے۔ پورا دن ختم ہوگیا اوروہ ان مباح امور میں ہی مصروف رہا۔ یہ کون سی اور کیسی زندگی ہے؟ روزانہ کے اس پروگرام کے پیچھے کون سی خیر کی امید وابستہ ہوسکتی ہے؟
Flag Counter