Maktaba Wahhabi

153 - 566
لوگوں کی غفلت کی بعض مثالیں ہمارے اس بعد کے دور میں غافل لوگوں کی بہت زیادہ کثرت ہوگئی ہے، اوران چیزوں کی بھی کثرت ہوگئی ہے جن کی وجہ سے انسان غفلت کا شکار ہوجاتا ہے۔ مسلمان مومن پر یہ حق ہے کہ وہ اپنے مومن بھائی کو ان چیزوں کی یاد دلائے ،(اور اسے نصیحت کرے )۔شاید کہ وہ اس نصیحت سے سبق حاصل کرے ، اور اس وعظ و تلقین سے اسے کوئی فائدہ ہو۔ وہ چیزیں جن سے انسان غفلت کا شکار ہیں ، ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: ۱۔ اللہ کا دین سیکھنے سے غفلت: اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے دین سے لاعلمی اور جہالت گناہوں کے ارتکاب کا سبب بنتی ہے۔ گناہوں سے دل میں سختی پیدا ہوتی ہے اور پھر انسان اللہ تعالیٰ سے اور آخرت کے گھر سے بالکل غافل ہوجاتاہے۔ وہ انسان حساب و کتاب سے کیسے ڈر سکتا ہے جسے آخرت میں میزان اور پل صراط کے ہونے کا کوئی علم ہی نہ ہو؟ وہ انسان برے خاتمہ سے کیسے ڈر سکتا ہے جو یہ بات نہ جانتا ہو کہ دل اللہ تعالیٰ کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے درمیان ہیں، وہ جیسے چاہتا ہے ان کو پلٹتا ہے؟ یہی تو وہ جہالت ہے جس کی وجہ سے اہل اسلام میں تفرقہ بازی پیدا ہوتی ہے، اور انسان کے لیے اندھے پن اور گمراہی میں زندگی گزارنے کا سبب بن جاتی ہے؟، اور بیشتر اوقات اس وجہ سے انسان بری لوگوں کے حق میں بھی جرائم کا ارتکاب کر بیٹھتا ہے۔ قاضی ابو بکر ابن العربی المالکی نے ایک حکایت نقل کی ہے جو اس پر دلالت کرتی ہے کہ جہالت جاہل انسان کو کہاں تک پہنچا دیتی ہے۔ وہ کہتے ہیں: ’’ اہل مشرق میں سے اپنے زمانہ کے فقیہ علامہ طرطوشی نے اندلس کی زیارت
Flag Counter