Maktaba Wahhabi

155 - 566
۲۔ قرآن سے غفلت: لوگ اللہ تعالیٰ کی کتاب سیکھنے ، سکھانے اور اس کو یاد کرنے سے غافل ہوجاتے ہیں۔ حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تمام چیزوں کی ترغیب دی ہے۔ سو قرآن کا ماہر انسان عزت والے بزرگ فرشتوں کے ساتھ ہوگا۔ قیامت کے دن حافظ قرآن کے درجات اس کے حفظِ قرآن کے حساب سے بلند کیے جائیں گے۔ قرآن قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کی شفاعت کرے گا۔ قرآن کا قاری (پڑھنے والا) اپنے اہل خانہ کی شفاعت کرے گا۔ ‘‘ ان کے علاوہ اور بھی بہت ساری کرامات ہیں جو کہ قرآن کے پڑھنے والے ، پڑھانے والے اور یاد کرنے والے پائیں گے، مگر لوگ اس سے غافل ہوتے جارہے ہیں۔ ۳۔ ذکر الٰہی سے غفلت: یاد الٰہی ہی متقین کے لیے زاد ِ راہ اور صالحین کی توجہ کا مرکز ہے۔ اللہ کی یاد دلوں کی قوت ہے۔ اسی سے بستیاں آباد رہتی ہیں۔ آفات کو روکنے میں ذکر الٰہی کا اہم ترین اور بنیادی کردار ہے۔ اسی سے سختیاں ختم ہوتی ہیں ، اور ذکر کرنے والے جنت کے باغوں کی سیر کرتے ہیں۔ ذکر کرنا زبان اور دل کی بندگی ہے۔ عابدوں کی زینت ذکر ہے، اور اللہ تعالیٰ کا ایک بڑا دروازہ ہے جو اس کے اور اس کے بندوں کے درمیان ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔ کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو عام و خاص ذکر سے غفلت میں رہتے ہیں؟ صبح ہوتی ہے تو ہم میں سے کوئی ایک صبح کے اذکار نہیں پڑھتا، اور شام ختم ہوتی ہے تو وہ شام کے اذکار نہیں پڑھتا۔ مسجد میں داخل ہوتا اور پھر نکل جاتا ہے ، مگر اسے مسجد میں داخل ہونے اور خارج ہونے کی دعاؤں کا کوئی پتہ نہیں۔
Flag Counter