Maktaba Wahhabi

166 - 566
یعنی ان لوگوں نے ہدایت کو چھوڑ کر اندھے پن کو پسند کیا تو اللہ تعالیٰ نے انھیں راہ حق سے اندھا کردیا۔ ۳۔رحمت الٰہی سے محرومی: سیّدہ یسیرہ رضی اللہ عنہا جو مہاجرات میں سے تھیں، بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخاطب کر کے فرمایا: ’’تم لوگ تسبیح، تہلیل اور تقدیس پڑھتی رہا کرو اور انگلیوں کے پوروں پر گنا کرو۔ اس لیے کہ قیامت کے دن ان سے سوال کیا جائے گا اور وہ بولیں گی۔ پھر غافل نہ ہونا کیوں کہ اس سے تم اسباب رحمت بھول جاؤ گی۔‘‘[1] ۴۔ دعاؤں کی عدم قبولیت: سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ سے قبولیت کے یقین سے ساتھ دعا مانگا کرو، اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ غافل اور لہو ولعب میں مشغول دل کی دعا قبول نہیں فرماتے۔‘‘[2] انسان کو چاہیے کہ دعا کے وقت اس کا یقین اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا اور کامل ہونا چاہیے، اور اہل غفلت دل والے لوگوں کی طرح نہ نہیں ہونا چاہیے جو کہ چند سیکنڈ کی دعا کے لیے اپنے
Flag Counter