Maktaba Wahhabi

168 - 566
انہوں نے نہ ہی اس غفلت کا مقابلہ کیا اور نہ ہی اس سے توبہ کی ( تووہ نتیجتاً گناہوں میں پڑ کر ہلاک ہوگئے۔) ۷۔برا خاتمہ: غفلت کی وجہ سے انسان کی موت ایسی حالت میں واقع ہوتی ہے جس کو اللہ تعالیٰ ناپسند کرتے ہیں۔ اس کی بہت سی مثالیں ہیں، اور اس بارے میں ان لوگوں کے لاتعداد حقیقی اورسچے قصے ہیں جو اللہ کی یاد سے غافل ہوئے؛ اور پھر آخر کا ر ان کا انجام بد بختی پر ہوا اور اس دنیا سے انتہائی برا خاتمہ ہوا۔ یہ غفلت کی سب سے بڑی آفت اور مصیبت ہے۔ ۸۔ آخرت میں حسرت: آخرت ( قیامت کے دن )کے ناموں میں سے ایک نام ’’ حسر ت کا دن ‘‘ بھی ہے۔ یہ نام اس وجہ سے ہے کہ اس دن اہل غفلت اپنی غفلت پر حسرت و افسوس کریں گے اور نیک اعمال کے ترک کرنے پر نادم ہوں گے۔ لیکن ہائے افسوس کہ اس دن کی حسرت و یاس کچھ بھی کام نہیں آنے والے۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی شخص کسی جگہ بیٹھے اور وہاں اللہ کا ذکر نہ کرے تو وہ مجلس اللہ کی طرف سے اس کے لیے ندامت ہوگی اور جو شخص کہیں لیٹے اور وہاں اللہ کا ذکر نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے لیے ندامت ہوگی۔‘‘[1] ۹۔ جہنم کی آگ میں داخلہ: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ إِنَّ الَّذِينَ لَا يَرْجُونَ لِقَاءَنَا وَرَضُوا بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاطْمَأَنُّوا بِهَا وَالَّذِينَ هُمْ عَنْ آيَاتِنَا غَافِلُونَ (7) أُولَئِكَ مَأْوَاهُمُ النَّارُ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴾ (یونس:۷، ۸)
Flag Counter