Maktaba Wahhabi

170 - 566
جانوروں کی طرح ہیں ، بلکہ چوپایوں سے بھی بڑھ کر گمراہ ہیں، اور یہی لوگ اللہ تعالیٰ کی یاد سے غفلت برتنے والے ہیں۔ قیامت کے دن حساب کے میدان میں ہر غافل انسان سے کہا جائے گا: [اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ]: ﴿ لَقَدْ كُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هَذَا فَكَشَفْنَا عَنْكَ غِطَاءَكَ فَبَصَرُكَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ ﴾ (قٓ:۲۲) ’’یقینا تو اس سے غفلت میں تھا لیکن ہم نے تیرے سامنے سے پردہ ہٹا دیا پس آج تیری نگاہ بہت تیز ہے۔‘‘ مراد یہ ہے کہ تم [غفلت کے] پردہ میں تھے، اورتمہیں مرنے کے بعد کے احوال نظر نہیں آرہے تھے۔اور نہ ہی آخرت کو کسی حساب میں رکھتے تھے، اور نہ ہی تم نے اس دن کے لیے کوئی تیاری کی، اور نہ ہی کبھی اس کے بارے میں سوچا۔ پھر ہم نے تمہارے سامنے سے یہ پردہ چاک کردیااور تمہاری روح قبض کرلی، اور جب قیامت کے خوفناک منظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ، تو شدت ِ خوف کی وجہ سے تمہاری نظریں دائیں بائیں نہیں مڑ سکتی تھیں۔ بلکہ وہ قیامت کی سختی کی وجہ سے ایک ہی جگہ پر جمی ہوئی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ غفلت کی عاقبت اور انجام کسی بھی لحاظ سے آسان نہیں ہے بلکہ اس کی وجہ سے غافل انسان دنیا اور آخرت کا خسارہ اٹھاتا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ ہمیں اس برے انجام سے محفوظ اور اپنی عافیت میں رکھے۔ غفلت کا علاج اگر کوئی انسان کہے کہ غفلت کا علاج کیا ہے ، اور اس سے نجات کیسے ممکن ہوسکتی ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ غفلت کا علاج کئی امور سے ممکن ہے ، ان کا ذکر درج ذیل ہے:
Flag Counter