Maktaba Wahhabi

222 - 566
بندے کی خواہشات کی اصلاح کریں اور اس کی شہوت کا رخ ان مباحات کی طرف موڑیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے مباح ٹھہرایا ہے نہ کہ حرام کی طرف۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے تین آدمیوں کی مدد کرنا اپنے ذمے لے لیا ہے۔ ایک مجاہد فی سبیل اللہ ، دوسرا مکاتب جو ادائیگی قیمت کا ارادہ رکھتا ہو اور تیسرا وہ نکاح کرنے والا جو تقویٰ کی نیت سے نکاح کرے۔‘‘[1] پرہیزگاری کی نیت سے یہاں پر مقصود، زنا سے پاکدامنی ہے۔ اگر ایک بیوی سے شہوت ختم نہ ہوسکتی ہو اور مسلمان شخص اس بات کا اندیشہ محسوس کرے کہ وہ گناہ میں مبتلا ہوجائے گا تو اس پر واجب ہے کہ وہ مزید شادیاں کرلے اور جب ایک سے شہوت پوری ہو رہی ہو، مگر وہ اس پر کفایت کرنے میں مشقت محسوس کررہا ہو تو اس کے لیے مستحب ہوجاتا ہے کہ وہ ایک اور شادی کر لے۔ ۲۔روزہ: [اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم کے بعد ] روزہ نوجوانوں کو زنا وفحاشی کے کاموں میں مبتلا ہونے سے بچاتا ہے اور ان کی حفاظت کرتا ہے۔ اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس علاج کی طرف رہنمائی فرمائی ہے۔ سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخاطب کر کے فرمایا: ’’اے جوانوں کی جماعت! تم میں جو نکاح کرنے کی طاقت رکھتا ہو اسے چاہئے کہ وہ نکاح کر لے کیونکہ نکاح آنکھوں کو بہت زیادہ نیچے رکھنے والا اور زنا سے محفوظ رکھنے والا ہے۔‘‘[2] ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
Flag Counter