Maktaba Wahhabi

238 - 566
آپ نے اس کے جواب میں یہ شعر کہے: وَکَمْ ذِيْ مَعَاصٍ نَالَ مِنْہُنَّ لَذَّۃً وَمَاتَ فَخَلَّاہَا وَذَاقَ الدَّوَاہِیَا تَصَرَّمُ لَذَّاتُ الْمَعَاصِيْ وَتَنْقَصِيْ وَتَبْقٰی تِبَاعَاتُ الْمَعَاصِيْ کَمَا ہِیَا فَیَا سَؤأَتَا وَاللّٰہِ رُائٍ وَسَامِعٌ لِعَبْدٍ بِعَیْنِ اللّٰہِ یَغْشَی الْمَعَاصِیَا ’’ اور کتنے ہی گناہ کرنے والے ایسے ہیں جو ان عورتوں کی لذت کو پاتے ہیں۔ پھر وہ مر گئے تو انھیں چھوڑ کر چلے گئے اور اس کی تلخی کو چکھ لیا۔ گناہوں کی لذتیں کٹ جاتی ہیں ، اور گزر جاتی ہیں۔ مگر گناہ کی تباہیاں ویسے ہی باقی رہتی ہیں۔ ہائے افسوس ! اللہ تعالیٰ بندے کو دیکھنے والا اور سننے والا ہے۔ اللہ کی نظر ہر برائی اور گناہ کو ڈھانپے ہوئے ہے۔ ‘‘[1] ۵۔ ابو بکر المسکی رحمہ اللہ کا قصہ: ابن جوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ ابوبکر المسکی سے کہا گیا ایک لمبے عرصے سے ہم مسلسل آپ سے کستوری کی خوشبو سونگھ رہے ہیں؛ اس کی کیاوجہ ہے؟ آپ فرمانے لگے: اللہ کی قسم ! مجھے کئی سال گزر گئے ہیں ، میں نے کستوری کی خوشبو استعمال نہیں کی۔ لیکن اس کا سبب یہ ہے کہ ایک عورت نے مجھ پر حیلہ سازی کی، یہاں تک کہ اس نے مجھے اپنے گھر میں داخل کرلیا ، اور پھر اس نے تمام دروازے بند کردیے، اور مجھے اپنے نفس کی طرف بہلانے لگی۔ میں اپنے
Flag Counter