Maktaba Wahhabi

265 - 566
’’پھر اگر یہ آپ کی بات نہ مانیں تو آپ یقین کر لیں کہ یہ صرف اپنی خواہش کی پیروی کر رہے ہیں اور اس سے بڑھ کر بہکا ہوا کون ہے؟ جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہو بغیر اللہ کی رہنمائی کے۔‘‘ سیّدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ میں تمہارے بارے میں دو چیزوں سے ڈرتا ہوں: (۱) لمبی امیدیں (۲) خواہشات کی پیروی بے شک لمبی امیدوں سے آخرت بھول جاتی ہے، اور خواہشات کی پیروی اتباع حق سے روکتی ہے۔ بے شک دنیا منہ موڑ کر چل پڑی ہے، اور آخرت سامنے سے آرہی ہے۔ ان میں سے ہر ایک کی اولاد (یعنی حصہ)ہے۔ پس تم آخرت والے بنو۔ اس لیے کہ آج کے دن عمل ہے کوئی حساب و کتاب نہیں اور کل کو حساب دینا ہے ، پھر کوئی عمل نہیں کیا جاسکے گا۔‘‘[1] دل کا فساد: خواہش پرستی انسان کے دل کی سلامتی کی راہ میں رکاوٹ ہوتی ہے؛ بلکہ دل کو خراب کردیتی ہے۔ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’دل کی سلامتی مطلقاً اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک اسے پانچ چیزوں سے محفوظ نہ کردیا جائے: ۱۔ شرک سے جو توحید کے منافی ہے۔ ۲۔ بدعت سے ، جو سنت کی مخالفت ہے۔ ۳۔ شہوت پرستی سے جو حکم (شرعی) کے منافی ہے۔ ۴۔ غفلت سے جو بیداری کے مخالف ہے۔ ۵۔ خواہش پرستی سے جو اخلاص کے منافی ہے۔
Flag Counter