Maktaba Wahhabi

266 - 566
’’اور اخلاص ان سب کو شامل ہے۔ یہ پانچ اللہ تعالیٰ کی راہ میں پردہ ہیں، اور ان میں سے ہر ایک کی پھر کئی ایک بیماریاں بھی ہیں جن کا شمار ممکن نہیں۔ اس لیے انسان کو اس بات کی بہت سخت حاجت اور ضرورت ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرے کہ اللہ تعالیٰ اسے صراط مستقیم کی طرف ہدایت دے۔ اس دعا سے بڑھ کر انسان کو کسی دوسری چیز کی حاجت نہیں ہے اور نہ ہی اس کے لیے اس دعا سے بڑھ کر نفع دینے والی کوئی چیز ہے۔‘‘[1] علم اور عقل کا خاتمہ: معتصم نے ایک دن ابو اسحق موصلی سے کہا تھا: ’’ اے ابو اسحق ! جب خواہشات غالب آجائیں تو انسان کی عقل ختم ہوجاتی ہے۔‘‘[2] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’ میں نے ایک آدمی کو سنا ، وہ ہمارے شیخ ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے کہہ رہا تھا: ’’ جب انسان روپے پیسے کی گنتی میں خیانت کرتا ہے ، تو اللہ تعالیٰ اس سے گنتی کی معرفت چھین لیتے ہیں یا اسے بھلادیتے ہیں۔ تو ہمارے شیخ رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’ ایسے ہی جو انسان اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول سے علمی مسائل میں خیانت کرتا ہے [اللہ تعالیٰ اس سے مسائل کی معرفت چھین لیتے ہیں]۔‘‘ [3] پس جو انسان خواہشات کے بارے میں نفس کی اتباع کرتا ہے اس سے عقل اور علم چھین لیے جاتے ہیں۔ ایمان کا خاتمہ: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ
Flag Counter