Maktaba Wahhabi

268 - 566
’’میں دین کی خواہشات میں مست ہوں ، اور لذتیں مجھے بھلی لگتی ہیں۔ تو میں کیسے لذتوں کی خواہشات او ردین کو ایک ساتھ جمع کرسکتا ہوں۔ ‘‘ اس پر وہ عورت کہنے لگی: ’’ ان میں سے ایک کو چھوڑ دے دوسری کو پالے گا۔ خواہش پرستی اور دین کو ایک وقت میں جمع کرنا ممکن نہیں۔ ‘‘[1] ہلاکت خیز چیز: سیّدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تین چیزیں ہلاکت خیز ہیں: (۱)اطاعت کیا گیا بخل(۲) اور خواہشات جن کے پیچھے چلا جائے۔(۳)اور انسان کا اپنے آپ کو اچھا لگنا [خود پسندی ]۔‘‘ [2] سیّدنا وہب بن منبہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’دینی اخلاق پر سب سے بڑے مدد گار وہ لوگ ہیں جو اس دنیا سے بے رغبت ہیں، اورسب سے ردی اور بے کار لوگ خواہشات نفس کے پجاری ہیں۔ خواہش پرستی میں دنیا کی رغبت ہے اور دنیا کی رغبت میں سے مال و شرف کی محبت ہے اور مال و شرف کی محبت میں حرام کو حلال جاننا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں کو حلال جاننا اللہ تعالیٰ کو غضبناک کرنا ہے، اور اللہ تعالیٰ کا غضب وہ بیماری ہے جس کی کوئی دواء نہیں سوائے اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے، اور اللہ تعالیٰ کی رضا مندی ایسی دوا ہے جس کے ساتھ کوئی بیماری نقصان نہیں دے سکتی اور جو کوئی یہ چاہتا ہو کہ اپنے رب کو راضی کر لے ، اسے اپنے نفس کو ناراض کرنا سیکھ لے اورجو کوئی اپنے نفس کو ناراض نہ کرسکے ، وہ اپنے ر ب کو راضی نہیں کرسکتا اور جب بھی [کسی ]انسان پر کوئی دینی چیز گراں گزرتی ہے ، او روہ اس کو چھوڑ دیتا ہے تو
Flag Counter